Friday, October 18, 2024

Nip the evil in the bud.

 کہانی بنا کر فلوٹ کرنے والا اگر کسی معتمد عزیزہ کا نام بھی دے دیتا تو نامعلوم کرنل اب تک معلوم ہو چکا ہوتا ۔ بغیر لاش کے قتل اور بغیر مدعیہ کے ریپ کا کیس نہیں بنتا ۔ 

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر بہتان کی خبر حضرت مسطع بن اثاثہ رضی اللہ عنہ اور حضرت حمنہ بنت جحش رضی اللہ عنہا اور شاعر رسول حسان بن ثابت نے بغیر تحقیق آگے چلا دی۔  ۔ کہانی بنانے والا مکر گیا کہ اللہ کی قسم میں نے تو ایسی کوئی بات کسی سے کی ہی نہیں ۔ مدینے کی ڈھائی ہزار کی آبادی میں سے ایک بندے نے بھی عبداللہ ابن ابی رئیس المنافقین کے خلاف گواہی نہ دی ۔ 

بات گھوم پھر کر حضرت مسطع ، حضرت حسان بن ثابت اور حمنہ بنت جحش دختر ام المومنین حضرت زینب بنت جحش کے سر آ گئ ۔ بدری صحابہ ہونے کے باوجود حضرت حسان اور حضرت مسطع کو الگ سے اسی اسی کوڑے مارے گئے اور حضرت حمنہ کو الگ سے ان کے محرم رشتے داروں کی موجودگی میں اسی کوڑے مارے گئے اور کسی رشتے داری کا خیال نہ کیا گیا ۔ 

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد نبوی میں منبر پر بیٹھ کر سورہ نور کی آیات تلاوت فرمائیں اور پھر ان لوگوں کی سزا کا اعلان فرمایا ۔

موجودہ مصنوعی کہانی پاکستان پر باقاعدہ حملے کے مصداق تھی جس میں قوم یوتھ کو اسکول کالج جلانے اور نظم و نسق کو تباہ کرنے پر لگا دیا گیا ۔ جس فیصل جٹ نے گاڑی سے لائیو اسٹوری سنا کر وی لاگ بنا تھا اور بتیس لاکھ لائیکس اور ویوز لئے تھے اس نے بھی معافی مانگ لی ہے کہ مجھے کچھ لوگوں نے فون پر غلط اطلاع دی تھی ۔
جو دو سو طالب علم گرفتار ہوا ہے اور اس پر ایف آئی آر کٹ گئ ہے ان کا کیرئیر اب باقاعدہ وڑ گیا ہے اب وہ پانی پوری بیچیں گے پتھارے پر ۔ 
نوجوان بغیر والدین کی اجازت کے غزوہ ہند پر نکلے اور پتہ کون کون سے ارمان پورے کیئے ۔ اب باری ریاست کی ہے ، بغیر لحاظ ان سب کو عبرت کا نشان بنا دیا جائے ۔ بچے ہیں جی بچے چھوڑ دو کی احمقانہ تکرار اگنور کر دیں ۔ 

No comments:

Post a Comment