کہانی بنا کر فلوٹ کرنے والا اگر کسی معتمد عزیزہ کا نام بھی دے دیتا تو نامعلوم کرنل اب تک معلوم ہو چکا ہوتا ۔ بغیر لاش کے قتل اور بغیر مدعیہ کے ریپ کا کیس نہیں بنتا ۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر بہتان کی خبر حضرت مسطع بن اثاثہ رضی اللہ عنہ اور حضرت حمنہ بنت جحش رضی اللہ عنہا اور شاعر رسول حسان بن ثابت نے بغیر تحقیق آگے چلا دی۔ ۔ کہانی بنانے والا مکر گیا کہ اللہ کی قسم میں نے تو ایسی کوئی بات کسی سے کی ہی نہیں ۔ مدینے کی ڈھائی ہزار کی آبادی میں سے ایک بندے نے بھی عبداللہ ابن ابی رئیس المنافقین کے خلاف گواہی نہ دی ۔
بات گھوم پھر کر حضرت مسطع ، حضرت حسان بن ثابت اور حمنہ بنت جحش دختر ام المومنین حضرت زینب بنت جحش کے سر آ گئ ۔ بدری صحابہ ہونے کے باوجود حضرت حسان اور حضرت مسطع کو الگ سے اسی اسی کوڑے مارے گئے اور حضرت حمنہ کو الگ سے ان کے محرم رشتے داروں کی موجودگی میں اسی کوڑے مارے گئے اور کسی رشتے داری کا خیال نہ کیا گیا ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد نبوی میں منبر پر بیٹھ کر سورہ نور کی آیات تلاوت فرمائیں اور پھر ان لوگوں کی سزا کا اعلان فرمایا ۔
No comments:
Post a Comment