جو لوگ دُکھ کی گھڑی میں ساتھ نہ ہوں،
وہ سُکھ کے وقت میں پاس بَیٹھنے کا اِختیار کھو دیتے ہیں
The purpose of education is to enable mankind to know himself and to pave the right way for his life. Consequently, he should devote his life to the obedience of Allah and in performing his duties to mankind. Hence, the intention of one's life should be the struggle for getting Allah's will through His obedience and adoration.
جو لوگ دُکھ کی گھڑی میں ساتھ نہ ہوں،
وہ سُکھ کے وقت میں پاس بَیٹھنے کا اِختیار کھو دیتے ہیں
زندگی میں خُوش رہنا ہے تو
دوُ چیزیں بھول جاوُ
وہ بُرا سلوک جو کسی نے آپ کے ساتھ کیا ہو
اور
وہ اچھا عمل جو آپ نے کسی کے ساتھ کیا ہو
میں خلوص اور اچھائی اپنے الفاظ میں نہیں اپنی نیت اور فطرت میں پیدا کرنی چائیے تاکہ ہم لوگوں کے عیب نہیں خوبیاں دیکھ سکیں.
رجمہ: اے اللّٰه! میرے لیے کام آسان بنا اور مجھے مشکلات میں نہ ڈال اور میرا خاتمہ بالخیر کرنا اور میں تجھ سے مدد مانگتا ہوں۔
#ایمان_سلامت_رہے
#صبح بخیر_"
حضرت معاذ بن جبل ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ان لوگوں کے لیے جو میری خاطر باہم محبت کرتے ہیں ، میری خاطر باہم ملاقاتیں کرتے ہیں ، اور میری خاطر ہی ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں ، میری محبت واجب ہو گئی ۔‘‘ مالک ۔ اور ترمذی کی روایت میں ہے ، فرمایا :’’ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : میری جلالت و عظمت کی خاطر باہم محبت کرنے والوں کے لیے نور کے منبر ہیں ، ان پر انبیا ؑ اور شہداء بھی رشک کریں گے ۔‘‘ ، رواہ مالک و الترمذی ۔
رآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے مکڑی کے گھر کو دنیا کے کمزور ترین گھروں میں سے ایک قرار دیا ہے، جس میں ظاہری اور معنوی دونوں کمزوریاں شامل ہیں۔
آیتِ کریمہ:
﴿مَثَلُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ كَمَثَلِ الْعَنكَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَيْتًا ۖ وَإِنَّ أَوْهَنَ الْبُيُوتِ لَبَيْتُ الْعَنكَبُوتِ ۖ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ﴾
(سورة العنكبوت: 41)
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! قیامت کب آئے گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تجھ پر افسوس ہے ، تم نے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے ؟‘‘ اس نے عرض کیا : میری تیاری صرف یہی ہے کہ میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تو اس کے ساتھ ہو گا جس سے تو محبت رکھتا ہے ۔‘‘ انس ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے مسلمانوں کو اسلام قبول کرنے کے بعد اس بات سے زیادہ کسی اور چیز سے خوش ہوتے ہوئے نہیں دیکھا ۔ متفق علیہ ۔
حضرت ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی کسی دوسری بستی میں اپنے کسی (مسلمان) بھائی کی زیارت کے لیے گیا تو اللہ نے اس کے راستے میں ایک فرشتہ بٹھا دیا جو اس کے انتظار میں تھا ، (جب وہ اس فرشتے کے پاس سے گزرا تو) اس نے کہا : کہاں کا ارادہ ہے ؟ اس آدمی نے کہا : میں اس بستی میں اپنے ایک (مسلمان) بھائی سے ملنے جا رہا ہوں ، اس نے پوچھا : کیا اس کا تم پر کوئی احسان ہے جس کا تم بدلہ چکانے جا رہے ہو ؟ اس نے کہا : اس کے علاوہ اور کوئی وجہ نہیں کہ میں اس سے اللہ کی خاطر محبت کرتا ہوں ، اس (فرشتے) نے کہا : میں اللہ کی طرف سے تمہارے پاس پیغام لے کر آیا ہوں کہ جس طرح تم اللہ کی خاطر اس شخص سے محبت کرتے ہو ویسے ہی اللہ تم سے محبت کرتا ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
حضرت سراقہ بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ کیا میں تمہیں بہترین صدقہ کے متعلق نہ بتاؤں ؟‘‘ وہ تیری اس بیٹی پر صدقہ کرنا ہے جو (طلاق وغیرہ کی وجہ سے) تیرے پاس لوٹ آئے اور تیرے سوا اس کے لیے کمانے والا بھی نہ ہو ۔‘‘ ، رواہ ابن ماجہ ۔
ور اگر تو تم اللّٰه کی نعمتوں کو گننے بھی لگو تو تب بھی ان کا شمار ہرگز نہیں کر سکو گے، بیشک اللّٰه بخشنے والا ہمیشہ مہربان ھے °
النحل : 18
رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ” الله کی مدد قاضی ( فیصلہ کرنے والے ) کے ساتھ اس وقت تک ہوتی ہے، جب تک وہ ظلم ( غلط فیصلے) نہ کرے، اور جب وہ ظلم کرتا ہے تو الله تعالیٰ اس کو اس کے نفس کے حوالے کر دیتا ہے“۔
سنن ابن ماجہ /
حضرت عدی بن حاتم ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! میں شکار پر تیر پھینکتا ہوں اور اگلے روز میں اس میں اپنا تیر دیکھتا ہوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جب تمہیں یقین ہو گیا کہ تمہارے ہی تیر نے اسے مارا ہے اور تم نے اس میں کسی درندے کا نشان نہ دیکھا تو پھر کھاؤ ۔‘‘ ، رواہ ابوداؤد ۔
سیلفیـوں کی بجـائے لفظـوں پـر فلٹـر لگائیـں بولتـے وقت اتنْا ضـرور سـوچ لینـا چـاہـیے کـہ ہمـاری گفتـگـو میـں لفـظ کتنـے ہیـں اور تیـر کتـنے ہیـں
حضرت عدی بن حاتم ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! بتائیں کہ ہم میں سے کسی کو شکار مل جائے اور اس کے پاس چھری نہ ہو تو کیا وہ اسے پتھر اور لاٹھی کے کنارے سے ذبح کر سکتا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ خون بہاؤ جس کے ساتھ چاہو ، اور اللہ کا نام لو ۔‘‘
، رواہ ابوداؤد و النسائی ۔
بیشک اللّٰه ہی بڑا رزق دینے والا ھے اور زبردست طاقت والا ھے •
الذاریات : 58
حضرت عمر بن ابی سلمہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں رسول اللہ ﷺ کے زیر پرورش لڑکا تھا اور (کھانے کے دوران) میرا ہاتھ پلیٹ میں ہر طرف گھومتا تھا ، (یہ حرکت دیکھ کر) رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا :’’ اللہ کا نام لے کر اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ اپنے سامنے سے کھاؤ ۔‘‘
متفق علیہ ۔
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں ، میں عبداللہ بن ابی طلحہ کو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے کر گیا تا کہ آپ ﷺ اسے گھٹی دیں (کھجور چبا کر اِس کے تالو میں لگا دیں) ، میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ کے ہاتھ میں داغ لگانے والا آلہ تھا ، آپ ﷺ اس کے ساتھ صدقہ کے اونٹوں کو نشان لگا رہے تھے ۔ متفق علیہ ۔
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک گدھے کے پاس سے گزرے جس کے چہرے کو داغا گیا تھا ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ اس شخص پر لعنت فرمائے جس نے اسے داغ دیا ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
ھمارے ﺗﻤﺎﻡ ﺻﻐﯿﺮﮦ ﻭ ﮐﺒﯿﺮﮦ ﮔﻨﺎہ ﻣﻌﺎﻑ ﻓﺮﻣﺎ ﺍﻭﺭ ﺩﯾﻦ، ﺩﻧﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺁﺧﺮﺕ ﮐﯽ ﺑﮭﻼﺋﯽ ﻋﻄﺎ ﻓﺮﻣﺎ. ﺟﻮ ﻣﺎﻧﮕﺎ ہے ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻋﻄﺎ ﻓﺮﻣﺎ ﺍﻭﺭ ﺟﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﻧﮓ ﺳﮑﮯ ﻭﮦ ﺑِﻦ ﻣﺎﻧﮕﮯ ﻋﻄﺎ ﻓﺮﻣﺎ ﺍﻭﺭ قیامت کے دن اپنے شکر گزار بندوں میں شامل فرما۔ تمام برائیوں اور بیماریوں سے محفوظ رکھ آور تمام بیماروں کو شفاء کاملہ عطا فرما ۔ہمیشہ عزت دینا اور ذلت سے بچانا ۔
ﺁﻣﯿﻦ یا رب العالمين
وہ ذات با برکت ھے کہ جس کے ہاتھ میں سب بادشاھی ھے اور اُسی کی قدرت ہر شے پر حاوی ھے °
المُلک : 1
ناز و انداز سے کہتے ہیں کہ جینا ہوگا
زہر بھی دیتے ہیں، کہتے ہیں پینا ہوگا
جب میں پیتا ہوں کہتے ہیں مرتا بھی نہیں
اور جب میں مرتا ہوں تو کہتے ہیں جینا ہوگا۔
یا اللہ! ہمیں ہر شر سے،ہر گُناہ سے،آنے والی تمام آفات سے
اور شیطان کے وسوسوں سے بچالے۔
ہمیں سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرما۔
یااللہ!ہمیں اپنے حفظ وامان میں رکھ اور ہماری تمام نیک اور جائز حاجات کو غیبی امداد سے پوری فرما دے۔
آمین
یا رب العالمین
گرم انجیر کا پانی:
انجیر کا گرم پانی آپ کو کینسر سے بچا سکتا ہے۔
گرم انجیر کینسر کے خلیات کو تباہ کر دیتی ہے۔
ایک کپ میں 2-3 انجیروں کو باریک کاٹ لیں اور گرم پانی ڈال کر "الکلائن واٹر" بنائیں۔ اگر آپ اسے روزانہ پیتے ہیں تو یہ سب کے لیے اچھا ہے۔
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَبُرِّزَتِ الۡجَحِيۡمُ لِلۡغٰوِيۡنَۙ وَقِيۡلَ لَهُمۡ اَيۡنَمَا كُنۡتُمۡ تَعۡبُدُوۡنَۙ
ترجمہ :-
اور دوزخ کھلے طور پر گمراہوں کے سامنے کر دی جائے گی اور ان سے کہا جائے گا کہ : کہاں ہیں وہ لوگ جن کی تم اللہ کو چھوڑ کر عبادت کیا کرتے تھے ؟
English Translation
And Hellfire will be brought forth for the deviators, And it will be said to them, "Where are those you used to worship".
کہانی بنا کر فلوٹ کرنے والا اگر کسی معتمد عزیزہ کا نام بھی دے دیتا تو نامعلوم کرنل اب تک معلوم ہو چکا ہوتا ۔ بغیر لاش کے قتل اور بغیر مدعیہ کے ریپ کا کیس نہیں بنتا ۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر بہتان کی خبر حضرت مسطع بن اثاثہ رضی اللہ عنہ اور حضرت حمنہ بنت جحش رضی اللہ عنہا اور شاعر رسول حسان بن ثابت نے بغیر تحقیق آگے چلا دی۔ ۔ کہانی بنانے والا مکر گیا کہ اللہ کی قسم میں نے تو ایسی کوئی بات کسی سے کی ہی نہیں ۔ مدینے کی ڈھائی ہزار کی آبادی میں سے ایک بندے نے بھی عبداللہ ابن ابی رئیس المنافقین کے خلاف گواہی نہ دی ۔
بات گھوم پھر کر حضرت مسطع ، حضرت حسان بن ثابت اور حمنہ بنت جحش دختر ام المومنین حضرت زینب بنت جحش کے سر آ گئ ۔ بدری صحابہ ہونے کے باوجود حضرت حسان اور حضرت مسطع کو الگ سے اسی اسی کوڑے مارے گئے اور حضرت حمنہ کو الگ سے ان کے محرم رشتے داروں کی موجودگی میں اسی کوڑے مارے گئے اور کسی رشتے داری کا خیال نہ کیا گیا ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد نبوی میں منبر پر بیٹھ کر سورہ نور کی آیات تلاوت فرمائیں اور پھر ان لوگوں کی سزا کا اعلان فرمایا ۔
حضرت شداد بن اوس ؓ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک اللہ نے ہر چیز پر احسان کرنا فرض کر دیا ہے ، جب تم قتل کرو تو اچھے طریقے سے قتل کرو ۔ جب تم ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو ، تم میں سے ہر ایک اپنی چھری تیز کر لے اور اپنے ذبیحہ کو آرام پہنچائے ۔‘‘
👈🏻 1 یہ کہ جب کالج یا یونیورسٹی داخل ہوں تو کبھی اکیلے کلاس روم میں نہ جائیں جب تک کہ آٹھ دس بچیاں کلاس میں موجود نہ ہوں۔
👈🏻 2 یہ کہ اس بات کا بھی خاص خیال رکھیں کہ چھٹی کے ٹائم بھی جلد کلاس روم سے نکل جائیں اور ہمیشہ پر ہجوم جگہوں پر اپنے والدین کا انتظار کریں اور کبھی بھی کسی کے کہنے پر اکیلے کہیں نہ جائیں۔
👈🏻 3 یہ کہ اگر کالج یا یونیورسٹی میں کوئی آپ کو بری نظروں سے دیکھتا ہے یا آپ کو آتے جاتے محسوس ہو کہ کوئی آپ کو چیک کررہا ہے کہ آپ کس وقت جاتی ہیں تو اپنے والدین کو ضرور آگاہ کریں۔
👈🏻 4 والدین بھی کوشش کریں کہ بچیوں کو سکول ، کالج سے بروقت لینے پہنچ جائیں۔
🤲🏻 اللہ رب العزت تمام بہنوں بیٹیوں کی عزت عصمت کی حفاظت فرمائے۔
یاد رکھیں👇🏻
⚠ جب بھی شریعت سے ہٹ کر چلیں گے تو مسائل تو پیدا ہوں گے لہذا بچیوں کو ذیادہ اوور فیشن کرنے اور ان رشتہ داروں سے جن سے اللہ نے شرعی پردے کا حکم دے رکھا ہے ان سے پردہ کی ضرور تلقین کریں۔۔